- Importance of Masjid Al-Aqsa اہمیت
- Present condition / اسرائیل کا حملہ
- What to do? / ہمارا عمل
مسجد الاقصی کی اہمیت:
قبلہ اوّل کی اہمیت ہمارے پیارے نبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں بہت واضعہے -
٭
ابو دردہ (r.a) فرماتے ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
“ مکہ مکرمہ میں نماز ادا کرنے کا ثواب ، کسی دوسری مسجد کی نسبت ۱۰۰۰،۰۰۰ گنا ذیادہ ہے ، جبکہمسجد نبوی میں ۱۰۰۰ گنا اور مسجد اقصی میں ۵۰۰ گنا ذیادہ ثواب ہے ۔
https://meerantours.com/hadith-alaqsa/
اسکے علاوہ بہت سی احادیث اس مسجد کو باقی مسجدوں سے افضل کرتی ہیں ۔
اسرائیل کا حملہ:
دل کو دہلانے والے مناظر، وہ معصوم چہرے ،وہ سسکتی چیخیں ،وہ خون میں نہاۓ جگر گوشے ،وہ آنسو سمیٹے غمگین ہوائیں ، دل کو مجبور کرتے ہیں کہ اس ظلم کو ڈھانے والوں کے حق کے بددعا کرئیں کہ خدا کریم غارت کرے اسرائیل اور اسکے حمایتی کو ۔
اسرائیل کے حملہ کرنے کی شدید مزاحمت کرتی ہوئی تصاویریں اور مظلوم فلسطینیوں کے لیےدعا گو پوسٹیں آج کل سوشل میڈیا کو گھیرے ہوۓ ہیں ۔جو کہ درست بھی ہے مسلمان ہونےکے ناطے ہمارا درد سانجھا ہے قبلہ اوّل تمام مسلم امت کے لیے عقیدت و احترام کی جگہ ہے ۔ لیکن اسکے ساتھ ساتھ آج کل غیرت کو للکارنے ، جوش دلانے ، حکومت و فوج پر طعنے کسنے ،نوجوانوں کو بغیر کسی سربراہی اور حکمت عملی کے جہاد کی رغبت دلائی جارہی ہے ۔۔۔
میں نے تو یہاں تک سنا ہے کہ ایسے میزائیل ، ایٹم بم اور فوج کو چوریاں پہنا دو جو فلسطینیوں کی مدد نہکر سکے ، اور معزرت اور افسوس سے کہنا پرتا ہے کہ ہمارے کچھ مولانا حضرات ایسے جوشیلےبیان دے رہے ہیں کہ عقل دھنگ رہ جاۓ ایک حضرت کا تو کہنا تھا کے ہمیں تو جینے کا حق ہینہیں یہ زندگی بےغیرتی کی ہے اس سے بہتر ہے خود کو ختم کر دیں البتہ خود کو ختم کر لینا کہاں کیجائز بات ہے؟ اور ایسا بیان دینے والے اس غیرت والے نیکی کے کام کو اپنے گھر سے بلکہ خوداپنے سے شروع کیوں نہیں کرتے؟؟؟؟؟
رہی بات فوج اور حکومت کے عمل کی تو اسلامی ریاست ملکوں میں بٹ چکی ہے ہر ملک اپنےدفاع کا خود ذمہ دار ہے اور ہماری فوج پاکستان کی رکھوالی ہے دنیا بھر کی نہیں اور اگر آپ باقیاسلامی ملکوں کی بات کریں تو عرب ممالک اسرائیل کو قبول کر چکے ہیں جبکہ وہ فلسطین کےہمسایہ بھی ہیں انکی غیرت پر کونسا فتوی دیں گے یہ حضرات ؟؟؟
ہمارا دین مکمل ضابطہ ہے اور ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر طرح کے حالات سےنمٹنے کا احسن طریقہ بتایا ہے تمام غزوات ہمارے لیے نمونہ ہیں کبھی ایسی ترغیب نہیں دی گئیکہ دشمن پر غصہ ہو تو نہتےجا کر منہ توڑ دو ، یا پھر جا کر ٹینک کے آگے لیٹ جاؤ بلکہ حکمت عملیسے پوری تیاری اور مکمل پلان سے اسکے تمام ردعمل حقائق کو سمجھتے تسلیم کرتے اور ان کےلیے بہتر تدابیر بنا کر دشمن پر حملہ آور ہوا جاۓ اور اسکے لیے مسلم یکجہتی ضروری ہے کیوںکے پاک فوج چار ملکوں کی حدود سے گزر کر تنہا جنگ مول نہیں لے سکتی و گرنہ جب پاکستان کومدد کی ضرورت پرے گی تو کشمیر کی طرح اللہ کے سواہ کوئی ہمدرد نہ ہو گا ۔
قیامت کی نشانیوں اور دجال کی آمد سے پہلے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ مدینہ سے زیادہ اہمیت یروشلم کو دی جائے گی ۔
دوسری طرف گلوبل تہجد نماز کا نیا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جو کہ دین میں ایک نئی ایجاد ہے یہ سوچ اور یہ نماز ان کشمیریوں کہ لیے کیوں نہیں پڑھی گی جنہیں سال بھر سے کرفیو میں اور ظلم و ذیادتی کا نشانہ بنا کر بھارت نے رکھا ہوا ہے کیا وہ مسلمان نہیں ؟؟؟ وہاں بچے قتل نہیں ہوۓ؟؟؟
خدا کے لیے دین میں بدعات سے گریز کریں
اللہ پاک ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرماۓ آمین۔ (حیا نایاب)
Comments
Post a Comment